غزل آخری رابطہ بھی یاد نہ تھا وہ ملا تو گلہ بھی یاد نہ تھا رات اتری ہوئی تھی صحرا میں اور ہمیں راستہ بھی یاد نہ تھا ہر کوئی تھا بتوں سے...
غزل آخری رابطہ بھی یاد نہ تھا وہ ملا تو گلہ بھی یاد نہ تھا رات اتری ہوئی تھی صحرا میں اور ہمیں راستہ بھی یاد نہ تھا ہر کوئی تھا بتوں سے...